
Tumhein Khayal-E-Zat Hai Shoor-E-Zat Hi Nahi
شاعر:اعتبار ساؔجد غزل تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیںخطا معاف یہ تمہارے بس کی بات ہی نہیں غزل فضا بھی ڈھونڈتی ہے اپنے
شاعر:اعتبار ساؔجد غزل تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیںخطا معاف یہ تمہارے بس کی بات ہی نہیں غزل فضا بھی ڈھونڈتی ہے اپنے
شاعر:اعتبار ساؔجد نظم حروف آگہی تھے بے کس ولاچارہ کیا کرتےکلاشینکوف کے آگے مرے اشعارکیا کرتے جہاں گولی سے حروف جسم پر اعراب لگتے
شاعر:اعتبار ساؔجد نظم چلی ہے شہر میں اب کے ہوا ترک تعلق کیکہیں ہم سے نہ ہو جائے خطا ترک تعلق کیبناوٹ گفتگو میں، گفتگو
شاعر:اعتبار ساؔجد نظم ملیں پھر آکے اسی موڑ پر دعا کرنا کڑا ہے اب کے ہمارا سفر دعا کرنا دیار خواب کی گلیوں، جو بھی
شاعر:اعتبار ساؔجد نظم بھڑک سکتی ہے ظالم آگ ، پانی میں نہیں رہنا تم اپنی شاعرانہ خوش بیانی میں نہیں رہنا نظر رکھنا کہ اس کے
شاعر :اعتبار ساؔجد ٖغزل پیکر تھا وفا کا، محبت کا خدا تھاوہ شخص زما نے میں سب سے ہی جدا تھا چاہت کے خزانے