
Tarash Kar Mere Bazu Udan Chhod Gaya
شاعرہ:پروین شاکر غزل تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا ہوا کے پاس برہنہ کمان چھوڑ گیا رفاقتوں کا مری اس کو دھیان کتنا
شاعرہ:پروین شاکر غزل تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا ہوا کے پاس برہنہ کمان چھوڑ گیا رفاقتوں کا مری اس کو دھیان کتنا
شاعرہ:پروین شاکر غزل خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی ہوں ابھی
شاعرہ :پروین شاکر غزل شام آئی تری یادوں کے ستارے نکلے رنگ ہی غم کے نہیں نقش بھی پیارے نکلے ایک موہوم تمنا کے سہارے
شاعرہ:پروین شاکِر غزل ہم نے ہی لوٹنے کااِرادہ نہیں کیا اُس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا دکھ اُوڑھتے نہیں بزم طرب میں