
Sang-E-Marmar Ki Khunuk Bahon Mein
شاعرہ:پروین شاکر نظم سنگ مرمر کی خنک بانہوں میںحسن خوابیدہ کے آگے مری آنکھیں شل ہیں گنگ صدیوں کے تناظر میں کوئی بولتا ہےوقت جذبے
شاعرہ:پروین شاکر نظم سنگ مرمر کی خنک بانہوں میںحسن خوابیدہ کے آگے مری آنکھیں شل ہیں گنگ صدیوں کے تناظر میں کوئی بولتا ہےوقت جذبے
شاعرہ: پروین شاکر نظم سو اب یہ شرط حیات ٹھہری کہ شہر کے سب نجیب افراد اپنے اپنے لہو کی حرمت سے منحرف ہو کے
شاعرہ:پروین شاکر غزل اپنی ہی صدا سنوں کہاں تکجنگل کی ہوا رہوں کہاں تک ہر بار ہوا نہ ہوگی در پرہر بار مگر اٹھوں کہاں