
Wo Bagh Mein Mera Muntazir Tha
شاعرہ:پروین شاکر نظم وہ باغ میں میرا منتظر تھااور چاند طلوع ہو رہا تھا زلف شب وصل کھل رہی تھیخوشبو سانسوں میں گھل رہی تھی
شاعرہ:پروین شاکر نظم وہ باغ میں میرا منتظر تھااور چاند طلوع ہو رہا تھا زلف شب وصل کھل رہی تھیخوشبو سانسوں میں گھل رہی تھی
شاعرہ :پروین شاکر غزل شام آئی تری یادوں کے ستارے نکلے رنگ ہی غم کے نہیں نقش بھی پیارے نکلے ایک موہوم تمنا کے سہارے