غزل
اب اتنا ہم مزاجِ غمے یار کون ہے
میری طرح کا اور طرح دار کون ہے
اندازہ مت لگائیے بس بیٹھ جائیے
خوشبو بتائے گی پسِ دیوار کون ہے
تاریخ ہے تو وہ بھی تمہاری لکھی ہوئی
اب تم بتاؤ گے ہمہیں غدار کون ہے
یہ تو بتائے گا تیرے قابل کوئی نہیں
یہ میں بتاؤں گا میرا معیار بہت ہے
تم سے معاملہ ہے تو پھر درمیان میں
یہ پھول کون ہوتا ہے تلوار کون ہے