Tum Sarwat Ko Parhti Ho
شاعر: علی ذریون نظم:لڑکی تم ثروت کو پڑھتی ہو کتنی اچھی لڑکی ہو بات نہیں سنتی
شاعر: علی ذریون نظم:لڑکی تم ثروت کو پڑھتی ہو کتنی اچھی لڑکی ہو بات نہیں سنتی
شاعر:ضیاءمزکور غزل میرے گھر کے سامنے آکر ایسے شور مچایا تھا جیسے اُس نے پہلی بار
Tamasha Hai Bohat Dilchasp Lekin
Zyada dair tak rehna nahi hai
Tumhari minnaten apni jagah hain
Mein sahra hoon mujhe behna nahi hai