Peshawar University recently hosted a vibrant five-day literary festival that brought together book stalls, cultural displays, and art exhibits. With 14 different sessions exploring topics ranging from linguistic diversity to militancy and the media, attendees engaged in meaningful discussions about today’s most pressing issues. Notable speakers included Afrasiab Khattak, a social worker and scholar, and Khan Zaman Kakar, a renowned scientist. Participants stressed the importance of literary festivals in today’s world, as students are increasingly losing touch with literature and need events like this to reconnect with books. The literary festival was a resounding success and a testament to the enduring power of literature to inspire and inform.


پشاور یونیورسٹی میں پانچ روزہ ادبی میلے کا انعقاد کیا گیا. ادبی میلہ کا دوسرا روز میلے میں کتابوں کے سٹالز ، کلچر سٹالز اور ارٹ و پینٹنگ کے سٹالز نے میلے کو رونق پخشی۔ میلے میں 14مختلف سیشن ہوئے جس میں سوات اور عسکریت پسندی، عدم تشدد، میڈیا کراسز اینڈ اٹس سلوشن، چترال کے لسانی تنوع کے درمیان مواقع اور خدشات،افغانستان اور طالبان کی حکومت کے بارے میں طلبہ نے بھر پور شرکت کی اس موقع پر طلبا کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں اسطرع کے ادبی میلوں کی بہت ضرورت ہے کیونکہ طلبہ ادب سے بہت دور ہوگئے اور انکا کتاب سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے یہ ایک بہترین طریقہ ہے جس کے زریعہ طلبہ کا ادب کیساتھ رشتہ جوڑا جاسکتا ہے ادبی سیشن میں پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک، پاکستان سپورٹس رائٹر فیڈریشن کے صدر امجد عزیز ملک ، سماجی کارکن اور دانشور افراسیاب خٹک اور علم دانش سے تعلق رکھنے والے خان زمان کاکڑ نے بھی باطور سپیکر شرکت کی۔

Share this with your friends