رمضان میری جان
اللہ تعالی کی ہمارے اوپر کروڑوں مہربانیاں ہیں اور ان سب میں سے ایک سب سے بڑی مہربانی یہ ہے کہ ہمیں سالانہ انتہائی شاندار اور بابرکت مہینہ رمضان عطا فرمایا جاتا ہے ۔جس کے اندر انسان کی نیکیوں کا اجر بڑھا چڑھا کر اس کو دیا جاتا ہے ۔
رمضان مہینوں کا سردار
رمضان کا مہینہ سب مہینوں کا سردار ہے نیکیاں جمع کرنے کا مہینہ ہے ۔ کہتے ہیں رمضان کا مہینہ مہمان کے طور پر آتا ہے جیسے گھر میں کوئی بڑا مہمان آنے والا ہو تو اس کی تیاری اسی حساب سے کی جاتی ہے تو کوشش کرنی چاہئے کے رمضان کی تیاری بھی اسی کے حساب سے کی جائے ۔
اللہ پاک نے فرمایا ہے کہ
“رمضان میرا مہینہ ہے اور اس کا اجر بھی میں ہی دوں گا”
تو جب ہم بے شمار اجر کے بارے میں سوچیں گے تو اس کے لیے بہترین تیاری کر پائیں گے ۔ رمضان کی تیاری کو دو طریقوں سے کیا جا تا ہے ۔ایک ہے دنیاوی اعتبار سے اور ایک ہے دینی اعتبار سے۔
شعبان کے روزے
دینی اعتبار سے تیاری کی بات کریں تو سب سے پہلے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا طرز عمل کا ذکر کرنا بہت ضروری ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کا استقبال کیسے کرتے تھے تو ہمارے نبی پاک شعبان کے مہینے سے روزے رکھنا شروع کر دیتے تھے اپنی عبادات کا دورانیہ بڑھا دیتے تھے یہ تو تھا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا استقبال رمضان۔ تو ہمیں رمضان کے استقبال کی تیاری کیسے کرنی چاہیے ؟
رمضان کے تیاری
سب سے پہلے تو ہمیں رمضان میں تہجد کی نماز کا بہت اہتمام کرنا چاہیے اور تراویح میں قرآن پاک کی تلاوت کا اہتمام زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے اور یہ سارے اہتمام شعبان کے مہینے سے ہی شروع کر دینے چاہیں تاکہ رمضان میں عبادت کرنا بہت آسان ہو جائے اور اس کے علاوہ رمضان کے ماہ مبارک میں تلاوت کرنے سے دلی روحانیت بڑھتی ہے اور ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ شعبان المعظم کے مہینے سے ہی اللہ تعالی کے حضور دل کی گہرائیوں سے دعا مانگنا شروع کر دیں
نماز
خلوص کے ساتھ پڑھنا ایک بہت بڑا روحانی عمل ہے تربیت نفس اور تزکیہ نفس بھی رمضان میں کرنا بہت ضروری ہے ہم اپنے نفس کی تربیت کرکے اپنی آئندہ کی زندگی بہتر بنا سکتے ہیں کوشش کرنی چاہیے ہم اپنی زندگی سے لغویات کو نکالنا شروع کر دیں جب ہماری زندگی سے لغویات نکل جائیں گی تو باقی بچا وقت عبادت ہی عبادت ہے۔ جھوٹ غیبت، بغض اور حسد جیسی روحانی بیماریوں سے بچنے کی دعا بھی مانگنی چاہیے اور اس کا عملی مظاہرہ شعبان سے ہی شروع کر دینا چاہیے ہمیں یہ نہیں کرنا چاہئے کہ ہم اپنا شعبان تو غفلت میں گزار دیں اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی تمام اعمال کو سدھارنے کی کوشش کرنے لگیں جب کہ شعبان میں کی جانے والی تیاریوں کے اثرات ہمیشہ رمضان میں ہی نظر آتے ہیں
قرآن کی تلاوت اور تفسیر
سب سے بڑی روحانی تیاری ہے قرآن پاک کے پڑھنے سے روحانیت بڑھتی ہے اور دل کا سکون بڑھ جاتا ہے، قرآن کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اسکو سمجھ کے پڑھنا نہائیت ضروری ہے
صدقہ دینا
رمضان میں صدقہ دینے کی عادت کو بڑھا دینا چاہیے تاکہ وہ لوگ جن کے پاس زندگی کی آسائشوں کی کمی ہے وہ بھی اچھے طریقے سے اور آسانی سے روزے رکھ سکیں۔
ہمسائیوں کا خیال رکھنا
خاص طور پر اپنے ہمسایوں کا بہت زیادہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ کہیں کوئی ضرورت مند تو موجود نہیں۔ کوئی ایسا شخص تو نہیں جو سحری یا افطاری کا بندوبست نہیں کر سکتا تو اس تک راشن پہنچایا جائے۔
گھریلو کاموں کا نپٹانا
تو اب بات آتی ہے دنیاوی تیاریوں کی دنیاوی تیاریوں میں سب سے پہلے تو اپنے گھر کے غیر ضروری کام سمیٹ لینا چاہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزارا جا سکے
سادہ سحری اور افطاری
افطاری پر تعیش بنانے کے بجائے سادہ اور غذائیت سے بھرپور رکھنے کی تیاری رکھنی چاہیے تاکہ رمضان کے بعد بیماریاں ہمیں گھیر نہ سکیں, صحت کی حفاظت رمضان میں بہت ضروری ہے کیونکہ اگر صحت ٹھیک ہوگی تو عبادات کا لطف بھی دوبالا ہوجائے گا تو صحت کی تیاری کے لیے ضروری ہے کہ ایک صحیح اور متوازن غذا کھانے کی سحری اور افطاری میں عادت کو اپنایا جائے اور اس کے لیے باقاعدہ ٹائم ٹیبل بنایا جائےروزے کی تیاری کے لیے سحری کے لئے کچھ ہلکی پھلکی چیزیں دودھ دلیہ پراٹھے اور دہی وغیرہ اس کو بھی پہلے سے تیار کرکے رکھ لیں تاکہ زیادہ پکانے کی فکر نہ ہو
عید کی شاپنگ
عید کی شاپنگ جو کہ رمضان کے آ خر میں ایک بہت بڑی تیاری کے طور پر سمجھی جاتی ہے کوشش کرنی چاہیےکہ عبادت اور برکتوں والی گھڑیاں بازاروں میں نہ گزاریں
وقت کا صحیح استعمال
غیر ضروری کاموں میں دوستوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ان کے ساتھ گپ شپ انٹرنیٹ کا غیر ضروری استعمال لا یعنی گفتگو ،سوشل میڈیا کا استعمال جو اکثر ہمیں گناہ کی طرف لے جاتا ہے اس کو بھی چھوڑ دینا چاہیے اس کے علاوہ آؤٹنگ تفریحات فوڈ پوائنٹ پر جانا یا سحری اور افطاری باہر کرنا یہ بھی رمضان کے لیے چھوڑ دینا چاہیے تاکہ عبادت کا وقت ضائع نہ ہو سکے ,
ضروری ہے وقت ضائع کرنے سے بچیں رمضان کو گناہوں سے پاک عبادت میں گزاریں ۔ اور کوشش کریں کہ رمضان میں ہی اپنا لائف اسٹائل بدل لیں تاکہ رمضان کے بعد کی زندگی بھی بہتر طریقے سے گزار سکیں بہرحال رمضان عبادت کا مہینہ ہےاور اس میں کئے جانے والے ہر عمل کا اجر دوگنا ہو کر ملتا ہے چاہے وہ نماز ہو چاہے قرآن کی تلاوت ہو یا کوئی عملی یا روحانی عبادت ہو تو کوشش کرنی چاہئے کہ اپنے دل کو حسد اور بغض سے پاک رکھیں زیادہ سے زیادہ استغفار کریں، شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگیں اور زیادہ سے زیادہ عبادت میں دل لگائیں تاکہ ہماری دنیا بھی بہتر گزرےاور آخرت بھی اچھی ہو ۔
چشمہِ بار ہو کہ مہمان آ گیا
دامن میں الہی، تحفہِ ذیشان آگیا