“Mein Anmol” is a novel written by Nimra Ahmed, who is a top-rated novelist and needs no introduction. This novel presents a social story and focuses on the hidden talents of our young generation. Firstly, this story was published in a monthly digest and was highly appreciated by the readers. Later on, it was published regularly. “I am Anmol” is one of the best Urdu novels by Nimra Ahmed.

“Mein Anmol” is a story written for those who want to become strong and attractive personalities but feel weak from the inside. They are deprived of emotions and are unable to express their feelings. They do not know their talent and cannot get rid of their past regrets. They feel sad and lonely inside, and do not have good friends or anyone who values them. The author attempted to awaken these people from their dreamlike state through her novel, and after reading it, one can estimate the extent to which she succeeded in her efforts. The people mentioned in the novel do not love themselves and are very distant from themselves. They do not have the time to discover themselves. They seek respect and support from others, but their problem is that they do not know how to start. This is not just a story, but a depiction of moments from the author’s own life that she witnessed and experienced herself. If this novel is read carefully, then the younger generation can help themselves to become better and make progress in life.

Numra Ahmad, this novel is important for many reasons, one of which is that it highlights the hidden abilities of human beings and presents ways to uncover them. These are the methods that every person strives to learn and understand. Additionally, the novel’s language, style, and imagery are so captivating that readers become absorbed and do not want to leave until they have finished it. This is the reason why Numra Ahmad was able to achieve her goal in such a short time frame.


میں  انمول (ناول) نمرہ احمد کا تصنیف کردہ ہے ۔جو صف اول کی ناول نگار ہیں اور کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔ اس ناول میں ایک معاشرتی کہانی پیش کی گئی ہےاس ناول میں ہماری نوجوان نسل کے چھپے ٹیلنٹ کو موضوع بنایا گیا ہے۔ سب سے پہلے یہ کہانی ایک ماہانہ ڈائجسٹ میں شائع ہوئی جسےقارئین کی طرف سے بہت پذیرائی ملی۔ بعد ازاں اسےباقاعدہ طور پر شائع کیا گیا یہ نمرہ احمد کے بہترین اردو ناولز میں سے ایک ہے۔

میں انمول” ان لوگوں کے لیے لکھی گئی کہانی ہے جو مضبوط اور دلکش شخصیت کے مالک بننا چاہتے ہیں لیکن اندر سے کمزور ہیں۔ وہ احساس کمتری کا شکار ہیں اور اپنے محسوسات کا ابلاغ نہیں کر پاتے، وہ اپنے ہنر کو نہیں جانتے اور ماضی کے پچھتاوے سے باہر نہیں نکل پاتے، وہ من ہی من میں اداس اور تنہا ہیں اور ان کے نہ تو اچھے دوست ہیں اور نہ ہی کوئی ان کا قدر دان۔ مصنفہ نے ان لوگوں کو اپنے ناول کے ذریعے خواب غفلت سے بیدار کرنے کی کوشش کی ہے،اور وہ اس کوشش میں کس حد تک کامیاب ہوئی ہیں یہ آپ کو ناول کا مطالعہ کرنے کے بعد اندازہ ہوگا۔ایسے لوگ جن کا ذکر ناول میں کیا گیا ہے وہ خود سے محبت نہیں کرتے اور خود سے بہت دور ہیں، جنہیں خود کو دریافت کرنے کا وقت میسر نہیں آیا ۔وہ لوگوں سے عزت اور حمایت کے طلبگار ہیں لیکن ان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ اس کی ابتداء کیسے کی جائے۔یہ صرف ایک کہانی نہیں بلکہ یہ مصنفہ کی زندگی کے ان لمحات کا بیان ہے جنہیں اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور محسوس کیا۔ اگر اس ناول کا بغور مطالعہ کیا جائے تو اس سے نوجوان نسل  خود کو بہتر بنانے اور زندگی میں ترقی کرنے میں مدد حاصل کر سکتی ہے۔ 

نمرہ احمد یہ ناول اس حوالے سے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں انسان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے طریقے بیان کیے گئے ہیں اور یقین کریں کہ یہ وہ طریقے ہیں جو ہر شخص جاننے اور سیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ ساتھ ہی ناول کی لفاظی، اسلوب اور منظر کشی ایسی ہے کہ قاری اس میں ڈوب جاتا ہے اور جب تک اس سے سیراب نہ ہو جائے باہر نہیں نکلتا۔ یہی وہ وجہ سے کہ جس کے سبب نمرہ احمد بہت کم وقت میں اپنی اس منزل کا حاصل کر سکیں جس کی وہ حقدار تھیں۔ناول کا مطالعہ کرنے کے لئے آپ “میں انمول” کو یہاں سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

This Book is available at linkshop

For Free PDF Download Click Here

Share this with your friends