
Khushi Ki Baat Hai Ya Dukh Ka Manzar Dekh Sakti Hun
شاعرہ:پروین شاکر غزل خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی ہوں ابھی
شاعرہ:پروین شاکر غزل خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی ہوں ابھی
شاعرہ:پروین شاکِر غزل ہم نے ہی لوٹنے کااِرادہ نہیں کیا اُس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا دکھ اُوڑھتے نہیں بزم طرب میں