
Taza Phir Danish-E-Hazir Ne Kiya Sehr-E-Qadim
شاعر: علامہ اقبال نظم تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیمگزر اس عہد میں ممکن نہیں بے چوب کلیم عقل عیار ہے سو بھیس

شاعر: علامہ اقبال نظم تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیمگزر اس عہد میں ممکن نہیں بے چوب کلیم عقل عیار ہے سو بھیس

شاعر: علامہ اقبال نظم:ایک آرزو دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا ربکیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے

شاعر: علامہ اقبال :ابلیس کی مجلس شوریٰ یہ عناصر کا پرانا کھیل یہ دنیائے دوں ساکنان عرش اعظم کی تمناؤں کا خوں اس کی بربادی

شاعر: علامہ اقبال نظم:عشق عشق ایک زندگی مستعار کاکیا عشق پائیدار سے ناپائیدار کا وہ عشق جس کی شمع بجھا دے اجل کی پھونکاس میں