
Main Bhul Jaun Tumhein Ab
شاعر:جاوید اختر میں بھول جاؤں تمہیں اب یہی مناسب ہے مگر بھلانا بھی چاہوں تو کس طرح بھولوں کہ تم تو پھر بھی حقیقت وہ

شاعر:جاوید اختر میں بھول جاؤں تمہیں اب یہی مناسب ہے مگر بھلانا بھی چاہوں تو کس طرح بھولوں کہ تم تو پھر بھی حقیقت وہ

شاعر: جاوید اختر میلے باپ کی انگلی تھامے اک ننھا سا بچہ پہلے پہل میلے میں گیا تو اپنی بھولی بھالی کنچوں جیسی آنکھوں سے

شاعر: جاوید اختر بنجارا: میں بنجارہوقت کے کتنے شہروں سے گزرا ہوںلیکنوقت کے اس اک شہر سے جاتے جاتے مڑ کے دیکھ رہا ہوںسوچ رہا ہوںتم

شاعر: جاوید اختر وہ کمرہ یاد آتا ہے: میں جب بھی زندگی کی چلچلاتی دھوپ میں تپ کر میں جب بھی دوسروں کے اور اپنے